Monday 20 June 2022

چور، بڑھیا اور ماجد || خوابوں کی تعبیر

🤪!!!...چور، بڑھیا اور ماجد | خوابوں کی تعبیر😭

--ﭼﻮﺭ ﺍﺱ ﺑﻮﮌﮬﯽ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﯽ ﺭﺣﻤﺪﻟﯽ ﺍﻭﺭ ﺷﻔﻘﺖ ﺳﮯ ﺑﮍﺍ ​​ﻣﺘﺎﺛﺮ ﮨﻮﺍ--


ﺭﺍﺕ ﮐﮯ ﻭﻗﺖ ﺍﯾﮏ ﭼﻮﺭ ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺩﺍﺧﻞ ﮨﻮﺍ۔ ﮐﻤﺮﮮ ﮐﺎ ﺩﺭﻭﺍﺯﮦ ﮐﮭﻮﻻ ﺗﻮ ﻣﺴﮩﺮﯼ ﭘﺮ ﺍﯾﮏ ﺑﻮﮌﮬﯽ ﻋﻮﺭﺕ ﺳﻮ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ۔ ﮐﮭﭧ ﭘﭧ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍٓﻧکھ ﮐﮭﻞ ﮔﺌﯽ۔ ﭼﻮﺭ ﻧﮯ ﮔﮭﺒﺮﺍ ﮐﺮ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﻭﮦ ﻟﯿﭩﮯ ﺑﻮﻟﯽ۔۔۔
ﺑﯿﭩﺎ ﺗﻢ ﺷﮑﻞ ﺳﮯ ﮐﺴﯽ ﺍﭼﮭﮯ ﮔﮭﺮﺍﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﮕﺘﮯ ﮨﻮ، ﯾﻘﯿﻨﺎً ﺣﺎﻻﺕ ﺳﮯ ﻣﺠﺒﻮﺭ ﮨﻮ ﮐﺮ ﺍﺱ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﭘﺮ ﻟﮓ ﮔﺌﮯ۔ ﭼﻠﻮ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﺎﺕ ﻧﮩﯿﮟ۔ ﺍﻟﻤﺎﺭﯼ ﮐﮯ ﺗﯿﺴﺮﮮ ﺧﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺗﺠﻮﺭﯼ ﮨﮯ، ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﺳﺎﺭﺍ ﻣﺎﻝ ﮨﮯ ﺗﻢ ﺧﺎﻣﻮﺷﯽ ﺳﮯ ﻭﮦ ﻟﮯ ﺟﺎﻧﺎ۔ ﻣﮕﺮ ﭘﮩﻠﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﭘﺎﺱ ﺁﮐﺮ ﺑﯿﭩﮭﻮ، ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺑﮭﯽ ﺍﯾﮏ ﺧﻮﺍﺏ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺫﺭﺍ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺗﻌﺒﯿﺮ ﺗﻮ ﺑﺘﺎ ﺩﻭ۔

ﭼﻮﺭ ﺍﺱ ﺑﻮﮌﮬﯽ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﯽ ﺭﺣﻤﺪﻟﯽ ﺍﻭﺭ ﺷﻔﻘﺖ ﺳﮯ ﺑﮍﺍ ​​ﻣﺘﺎﺛﺮ ﮨﻮﺍ ﺍﻭﺭ ﺧﺎﻣﻮﺷﯽ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺟﺎ ﮐﺮ ﺑﯿٹھ ﮔﯿﺎ۔ ﺑﮍﮬﯿﺎ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﺎ ﺧﻮﺍﺏ ﺳﻨﺎﻧﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﯿﺎ۔۔۔
ﺑﯿﭩﺎ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺻﺤﺮﺍ ﻣﯿﮟ ﮔﻢ ﮨﻮﮔﺌﯽ ﮨﻮﮞ۔ ﺍﯾﺴﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﭼﯿﻞ ﻣﯿﺮﮮ ﭘﺎﺱ ﺁﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻧﮯ 3 ﺩﻓﻌﮧ ﺯﻭﺭ ﺳﮯ ﺑﻮﻻ ﻣﺎﺟﺪ ۔ ۔ ﻣﺎﺟﺪ ۔ ۔ ﻣﺎﺟﺪ !!! ﺑﺲ ﭘﮭﺮ، ﺧﻮﺍﺏ ﺧﺘﻢ ﮨﻮﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﺮﯼ ﺁﻧکھ ﮐﮭﻞ ﮔﺌﯽ۔ ﺫﺭﺍ ﺑﺘﺎﻭٔ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﯽ ﮐﯿﺎ ﺗﻌﺒﯿﺮ ﮨﻮﺋﯽ؟

ﭼﻮﺭ ﺳﻮﭺ ﻣﯿﮟ ﭘﮍ ﮔﯿﺎ۔ ﺍﺗﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﺮﺍﺑﺮ ﻭﺍﻟﮯ ﮐﻤﺮﮮ ﺳﮯ ﺑﮍﮬﯿﺎ ﮐﺎ ﻧﻮﺟﻮﺍﻥ ﺑﯿﭩﺎ ﻣﺎﺟﺪ ﺍﭘﻨﺎ ﻧﺎﻡ ﺯﻭﺭ ﺳﮯ ﺳُﻦ ﮐﺮ ﺍٹھ ﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﻧﺪﺭ ﺁﮐﺮ ﭼﻮﺭ ﮐﯽ ﺧﻮﺏ ﭨﮭﮑﺎﺋﯽ ﻟﮕﺎﺋﯽ۔ ﺑﮍﮬﯿﺎ ﺑﻮﻟﯽ ’’ ﺑﺲ ﮐﺮﻭ ﺍﺏ ﯾﮧ ﺍﭘﻨﮯ ﮐﯿﮯ ﮐﯽ ﺳﺰﺍ ﺑﮭﮕﺖ ﭼﮑﺎ۔ ‘‘
ﭼﻮﺭ ﺑﻮﻻ۔۔۔ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﺎﺭﻭ ﺗﺎﮐﮧ ﻣﺠﮭﮯ ﺁﺋﻨﺪﮦ ﯾﺎﺩ ﺭﮨﮯ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﭼﻮﺭ ﮨﻮﮞ ﺧﻮﺍﺑﻮﮞ ﮐﯽ ﺗﻌﺒﯿﺮ ﺑﺘﺎﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﻧﮩﯿﮟ۔
😭 😂

🤪🤪🤪غور سے پڑھنے کا شکریہ🥳🥳🥳


آگر کہانی اچھی لگےتو-کمنٹس- ضرور کریں۔۔۔
❤❤❤❤❤❤❤❤

اس طرح کے مزید اچھے اور بہترین تحریروں کے لئے فالو کریں شکریہ

Tags: Funny Stories, Heart Touching Story, Chor Stories, Story of a Thief, Dil Ko Choo Lene Wali Tehreer, #UrduStories, Grandma Stories, Read Urdu Stories, Urdu Kahani, Read Stories Online, Sabaq Amoz Kahaniyaan, Sachi Kahani, Read Stories Online, Wife Stories, Women Stories, Free Online Stories, Latest Urdu Stories, Best Urdu Stories, New Urdu Stories, Islamic Stories

Sunday 2 January 2022

لڑکے نے کہا شادی تو ہزار روپے میں بھی ہو جاتی ہے || غور سے پڑھنے کا شکریہ

🤪!!!...لڑکی حادثہ والی جگہ پر جاتی ہے، لیکن👸

--خواب میں نظر آنے والی بڑھيا اس کے سامنے کھڑی تھی--


ایک لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے اور شادی کرنا چاہتے تھے۔
لڑکی نے کہا ہم غریب ہیں اور میرے والد ابھی شادی کا خرچہ نہیں اٹھا سکتے اور
میں اپنے والدین کا بہت احترام کرتی ہوں میں فرار کی بجائے مر جانا پسند کروں گی۔
لیکن آپ میرے ماں باپ سے بات کر سکتے ہیں، باقی وہ جیسا کہیں گے ویسا ہی ہوگا۔

لڑکے نے کہا ... مجھے کیا پریشانی ہے، میں نے کون سی جہیز کی ڈیمانڈ رکھنی ہے۔
آپ کہہ رہی ہیں تو میں آپکے ماں باپ سے بات کر لوں گا۔

لڑکا اس کےگھر جاتاہے اور لڑکی کے والدین سے بات کرتا ہے۔
...لڑکی کے والد نے کہا، میرے پاس تو صرف 1000 روپے ہی پڑے ہیں
میں شادی کیسے کروں؟

لڑکے نے کہا شادی تو ہزار روپے میں بھی ہو جاتی ہے
لڑکی کے باپ نے کہا کہ وہ کیسے؟
لڑکے نے کہا کہ آپ کل میرے ساتھ چلنا۔

اگلے دن لڑکا آتا ہے اور کہتا ہے کہ آپ اپنے خاندان کے خاص خاص اراکین کو لے کر میرے ساتھ چلیے۔
وہ سب اس کی گاڑی میں بیٹھ جاتے ہیں تھوڑی دور جا کر ایک مٹھائی کی دوکان کے سامنے لڑکا گاڑی روکتا هے 
اور کہتا ہے پاپاجی آپ دو کلو اچھی سی مٹھائی لے آیئے۔

وہ مٹھائی لے آتے ہیں اس کے بعد لڑکا کورٹ کے سامنے گاڑی روکتا هے اور کورٹ میں لڑکی کے ساتھ شادی کی رجسٹریشن کرواتا ہے۔

لڑکا کہتا ہے والد صاحب ہو گئی شادی، اب آپ مٹھائی بانٹ دیجئے اور ہو گئی ایک ہزار کی مٹھائی میں شادی. آپ کا اور کوئی خرچہ نہیں ہوگا، لڑکی کے والد کی آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں۔

لیکن ایک مہینے بعد ہی لڑکے کی سڑک حادثے میں موت ہو جاتی ہے۔
لڑکی حادثہ والی جگہ پر جاتی ہے، لیکن مردہ جسم (ڈیڈ باڈی) کو دیکھ کر بے ہوش ہو جاتی ہے۔
لڑکے کا پوسٹ مارٹم ہوتا ہے اور (مردہ جسم) ڈیڈ باڈی اور خون سے لت پت کپڑے گھر آ جاتے ہیں۔۔۔
لڑکے کا جنازہ ادا کر دیا جاتا ہے۔

لڑکی نے وہ خون سے بھرے کپڑے دھوبی کو دھونے کے ليے دیے۔
دھوبی نے کہا ... 'میڈم یہ کپڑے پھینک دیجئے'۔
یہ بیکار ہو گئے ہیں
...لیکن لڑکی نے کہا تم رہنے دو
میرے پاس یہ کپڑے ان کی یاد کے طور پر رہیں گے، میں یہ کپڑے کسی کو نہیں دوں گی۔
لڑکی نے کپڑے خود دھوئے لیکن خون کے داغ نہیں گئے۔

...لڑکی سو گئی، خواب میں لڑکی کو ایک بڑھيا نظر آئی
لڑکی ڈر کر اُٹھ جاتی ہے، اگلے دن لڑکی نے کپڑے پھر دھوئے۔
لیکن داغ نہیں گئے، رات کو لڑکی کو پھر وہی خوفناک چہرے والی بڑھيا نظر آئی۔
...اس نے کہا یہ داغ ایسے نہیں جانے والے
ایسا کچھ ہفتوں تک چلتا رہا۔
لڑکی کے ليے سونا مشکل ہو گيا...، ایک دن لڑکی کے گھر کی گھنٹی بجی
...لڑکی نے دروازہ کھولا
تو
تو
...لڑکی ڈر کے مارے چیخ پڑی
...وہی خواب میں نظر آنے والی بڑھيا اس کے سامنے کھڑی تھی
اس نے کہا، ڈرو نہیں بیٹی، میں جانتی ہوں کہ تم کپڑوں کے داغ سے پریشان ہو، لیکن وہ داغ ایسے نہیں جانے والے
....کیونکہ
بنیادی طور پر آپ واشنگ پاؤڈر ہی غلط استعمال کر رہی ہیں۔۔۔ یہ لو۔۔۔
<سرف ایکسل>
اس سے داغ ضرور چلے جائیں گے
اور
وہ بڑھيا بنا پیسے لیئے ہی چلی جاتی ہے۔

لڑکی نے ان کپڑوں کو (سرف ایکسل) سے دھویا تو داغ ایک دم سے چلے گئے۔
تو داغ دور کرنے کے ليے
>>>سرف ایکسل<<<
استعمال کیجئے۔

🤪🤪🤪غور سے پڑھنے کا شکریہ🥳🥳🥳


آگر کہانی اچھی لگےتو-کمنٹس- ضرور کریں۔۔۔
❤❤❤❤❤❤❤❤

اس طرح کے مزید اچھے اور بہترین تحریروں کے لئے فالو کریں شکریہ

Tags: Funny Stories, Heart Touching Story, Surf Excel, Shohar ki Moat, Dil Ko Choo Lene Wali Tehreer, #UrduStories, Girls Stories, Read Urdu Stories, Urdu Kahani, Read Stories Online, Sabaq Amoz Kahaniyaan, Sachi Kahani, Read Stories Online, Wife Stories, Women Stories, Free Online Stories, Latest Urdu Stories, Best Urdu Stories, New Urdu Stories, Islamic Stories

Monday 11 October 2021

مُسکراتی بیوی غصیلہ شوہر اور کڑوی چائے || نازک لڑکی

!!!...سبق آموز اور ہمارے معاشرے کا المیہ☕

--ایک تو چائے ایسی بنائی اوپر سے ہنس رہی ہو--


وہ چائے کا کپ ہاتھ میں لئیے دروازے سے اندر آتی ہوئی بولی
...مجھے آپ سے کچھ کہنا ہے

عینک کتاب پر رکھتے ہوئے میں نے پلٹ کر کہا ہاں! ہاں! کیوں نہیں بولو کیا بات ہے؟

وہ آہستہ سے چلتی ہوئی قریب والی کرسی پر آ بیٹھی اور چائے میز پر رکھتے ہوئے بولی۔۔۔
چائے پی کر دیکھئیے نا کیسی بنی ہے؟؟

 اس سے پہلے کہ میں چائے پی کر بتاتا کہ کیسی بنی ہے میں نے اس بات کا جاننا زیادہ ضروری سمجھا جو وہ کہنا چاہتی تھی --- کیا بات ہے پہلے وہ تو بتا دو؟

ارے! پہلے چائے چکھ کر بتائیے کیسی بنی ہے، بات بھی بتا دونگی کونسا میں کہیں بھاگی جا رہی ہوں۔

(میں نے اس کی بات پر مُسکرانے کی کوشش کی)
کپ کی طرف ہاتھ بڑھایا اور چائے کا کپ اٹھا کر گھونٹ بھرا لیکن چائے میں کڑواہٹ اس قدر تھی کہ مجھے واپس تھوکنا پڑا اور چلاتے ہوئے پوچھا یہ کیا ہے؟ چائے بنانی نہیں آتی تمہیں؟ یہ کیسی چائے بنائی ہے اتنی کڑوی؟

وہ مُسکراتی ہوئی کرسی سے اٹھ کر کھڑکی میں جا کھڑی ہوئی
(اس کا مُسکرانا میرے غصے میں اضافہ کر رہا تھا لیکن میں رُک گیا)
ایک تو چائے ایسی بنائی اوپر سے ہنس رہی ہو۔ آخر! چاہتی کیا ہو، تم؟
!!!...وہ مُسکراتی ہوئی پلٹی اور بولی... کچھ نہیں

بس اتنا بتانا تھا کہ آپ کا لہجہ اس چائے سے زیادہ کڑواہ ہے اگر آپ اس کڑوی چائے کا ایک گھونٹ حلق سے نہیں اتار سکے تو سوچیں کہ آپ کے لہجے کے ہزاروں کڑوے گھونٹ ایک نازک لڑکی کیسے روز سہہ لیتی ہے؟

کمرے کی سنسان خاموشی میں گھڑی کی ٹک ٹک کے علاوہ کچھ نہیں تھا۔ وہ چائے کا کپ لے کر دروازے سے نکل گئی۔ میں ایک زندہ لاش کی مانند نا جانے رات کے کس پہر تک یہی سوچ رہا تھا۔
اتنا کڑوا...!!! اتنی کڑواہٹ؟ کیا سچ میں...؟؟

😢😢

آگر کہانی اچھی لگےتو-کمنٹس- ضرور کریں۔۔۔
❤❤❤❤❤❤❤❤

اس طرح کے مزید اچھے اور بہترین تحریروں کے لئے فالو کریں شکریہ

Tags: Heart Touching Story, Muskrati Bevi, Ghusila Shohar, Karwi Chaye, Bad Tea, Kadvi Chaye, Nazuk LarkiDil Ko Choo Lene Wali Tehreer, #UrduStories, Girls Stories, Read Urdu Stories, Urdu Kahani, Read Stories Online, Sabaq Amoz Kahaniyaan, Sachi Kahani, Read Stories Online, Wife Stories, Women Stories, Free Online Stories, Latest Urdu Stories, Best Urdu Stories, New Urdu Stories, Islamic Stories

Wednesday 9 June 2021

شرم حیاء میں رکھاں فرضی - میرا جِسم تے میری مرضی

💃!!!...میرا جِسم تے میری مرضی🖕

دِن دیہاڑے موجاں لُٹاں ۔۔۔ بچہ جَم کے رُوڑی سُٹاں


ناں میں پُورے کپڑے پاواں
مُنڈیاں ورگے وال کٹاواں
بِنا نکاح دے خَصم بناواں
شرم حیاء میں رکھاں فرضی
میرا جِسم تے میری مرضی

دِن دیہاڑے موجاں لُٹاں
بچہ جَم کے رُوڑی سُٹاں
شرح دے بھانویں جُنڈے پُٹاں
میں نی مَندی کِسے دی عرضی
میرا جِسم تے میری مرضی

مغرب دی تہذیب چلاویں
گندے مندے نعرے لاویں
پی شراباں گھر نوں آویں
نئیں چلنی ایتھے مرضی ورضی
میرا جسم تے میری مرضی

لاج دی بیڑی کانوں روڑھیں؟
بے حیائیاں کیوں نا چھوڑیں؟
دوزخ ول کیوں آپے ای دوڑیں؟
کاہدی تینوں ایہہ خودغرضی؟
میرا جِسم تے میری مرضی

دسدا ای محمدی حُکم ربانی
ناں کر نبیﷺ دی نا فرمانی
صدا نی رہنا حُسن جوانی
ہُن کر لے توبہ چَھڈ لاغرضی
رب دا حُکم تے رب دی مرضی

😢😢

آگر نظم اچھی لگےتو-کمنٹس- ضرور کریں۔۔۔
❤❤❤❤❤❤❤❤

اس طرح کے مزید اچھے اور بہترین تحریروں کے لئے فالو کریں شکریہ

Tags: Heart Touching Poem, Mera Jism Te Meri Marzi, Girls New Generation Stories, New Generation, Dil Ko Choo Lene Wali Tehreer, #UrduStories, Girls Stories, Read Urdu Stories, Urdu Kahani, Read Stories Online, Sabaq Amoz Kahaniyaan, Sachi Kahani, Read Stories Online, Wife Stories, Women Stories, Free Online Stories, Latest Urdu Stories, Best Urdu Stories, New Urdu Stories, Islamic Stories

Monday 24 May 2021

بیوی نے دروازہ کھولا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئی || میکہ یا سُسرال

🚶!!!...شوہر ناراض ہو کر غصے میں گھر سے نکل گیا😡

کیا تم نے کھانا تیار کر لیا۔۔۔؟👩‍🍳 میرے گھر والے ایک گھنٹے بعد آ جائیں گے۔


ایک روز شوہر نے پرسکون ماحول میں اپنی بیوی سے کہا: بہت دن گزر گئے ہیں میں نے اپنے گھر والوں بہن بھائیوں اور ان کے بچوں سے ملاقات نہیں کی ہے۔ میں ان سب کو گھر پر جمع ہونے کی دعوت دے رہا ہوں اس لیے براہِ مہربانی تم کل دوپہر اچھا سا کھانا تیار کر لینا۔

بیوی نے گول مول انداز سے کہا: ان شاء اللہ خیر کا معاملہ ہو گا۔
شوہر بولا: تو پھر میں اپنے گھر والوں کو دعوت دے دوں گا۔

اگلی صبح شوہر اپنے کام پر چلا گیا اور دوپہر ایک بجے گهر واپس آیا۔ اس نے بیوی سے پوچھا۔۔۔
کیا تم نے کھانا تیار کر لیا۔۔۔؟ میرے گھر والے ایک گھنٹے بعد آ جائیں گے۔

بیوی نے کہا: نہیں میں نے ابھی نہیں پکایا کیوں کہ تمہارے گھر والے کوئی انجان لوگ تو ہیں نہیں لہٰذا جو کچھ گھر میں موجود ہے وہ ہی کھا لیں گے۔

شوہر بولا: اللہ تم کو ہدایت دے ... تم نے مجھے کل ہی کیوں نہ بتایا کہ کھانا نہیں تیار کرو گی، وہ لوگ ایک گھنٹے بعد پہنچ جائیں گے پھر میں کیا کروں گا۔

بیوی نے کہا: ان کو فون کر کے معذرت کر لو ۔۔۔ اس میں ایسی کیا بات ہے وہ لوگ کوئی غیر تو نہیں آخر تمہارے گھر والے ہی تو ہیں۔

شوہر ناراض ہو کر غصے میں گھر سے نکل گیا۔
کچھ دیر بعد دروازے پر دستک ہوئی۔ بیوی نے دروازہ کھولا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ اس کے اپنے گھر والے، بہن بھائی اور ان کے بچے گھر میں داخل ہو رہے ہیں۔

بیوی کے باپ نے پوچھا: تمہار شوہر کہاں ہے۔۔۔؟
وہ بولی: کچھ دیر پہلے ہی باہر نکلے ہیں۔

باپ نے بیٹی سے کہا: تمہارے شوہر نے گزشتہ روز فون پر ہمیں آج دوپہر کے کھانے کی دعوت دی ۔۔۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ وہ دعوت دے کر خود گھر سے چلا جائے۔

یہ بات سُن کر بیوی پر تو گویا بجلی گر گئی۔ اس نے پریشانی کے عالم میں ہاتھ ملنے شروع کر دیے کیوں کہ گھر میں موجود کھانا اس کے اپنے گھر والوں کے لیے کسی طور لائق نہ تھا البتہ یقیناً اس کے شوہر کے گھر والوں کے لائق تھا۔

اس نے اپنے شوہر کو فون کیا اور پوچھا: تم نے مجھے بتایا کیوں نہیں کہ دوپہر کے کھانے پر میرے گھر والوں کو دعوت دی ہے۔
شوہر بولا: میرے گھر والے ہوں یا تمہارے گھر والے ۔۔۔ فرق کیا پڑتا ہے۔

بیوی نے کہا: میں منت کر رہی ہوں کہ باہر سے کھانے کے لیے کوئی تیار چیز لے کر آجاؤ، گھر میں کچھ نہیں ہے۔

شوہر بولا: میں اس وقت گھر سے کافی دُور ہوں اور ویسے بھی یہ تمہارے گھر والے ہی تو ہیں کوئی غیر یا انجان تو نہیں۔ ان کو گھر میں موجود کھانا ہی کھلا دو جیسا کہ تم میرے گھر والوں کو کھلانا چاہتی تھیں... "تا کہ یہ تمہارے لیے ایک سبق بن جائے جس کے ذریعے تم میرے گھر والوں کا احترام سیکھ لو"۔

لوگوں کے ساتھ ویسا ہی معاملہ کرو جیسا تم خود ان کی طرف سے اپنے ساتھ معاملہ پسند کرتے ہو۔۔۔۔۔

😢😢

آگر کہانی اچھی لگےتو-کمنٹس- ضرور کریں۔۔۔
❤❤❤❤❤❤❤❤

اس طرح کے مزید اچھے اور بہترین تحریروں کے لئے فالو کریں شکریہ

Tags: Heart Touching Stories, Dil Ko Choo Lene Wali Tehreer, #UrduStories, Girls Stories, Read Urdu Stories, Urdu Kahani, Read Stories Online, Sabaq Amoz Kahaniyaan, Sachi Kahani, Read Stories Online, Wife Stories, Women Stories, Free Online Stories, Latest Urdu Stories, Best Urdu Stories, New Urdu Stories, Islamic Stories, Mekay ki Kahani, Susrali, Meka ya Susral, Miyaan Bevi ki Kahani

Tuesday 11 May 2021

وہ شکل سے شریف گھر کی بیٹی لگ رہی تھی || عورت برائے فروخت

😢!!!...عورت برائے فروخت 👸 خدا جانے وہ کیوں جسم بیچنے پہ مجبور تھی👨‍👩‍👧‍👧

آپ چاہے مجھے 500 کم دے دینا لیکن میرے ساتھ بُرا نہ کرنا پلیز 😢۔


وہ شکل سے شریف گھر کی بیٹی لگ رہی تھی میں پاس گیا 
میرے قریب ہو کر بولی 
چلو گے صاحب 
میں نے پوچھا کتنے پیسے لو گی 
کہنے لگی آپ کتنے دیں گے
میں نے اس کی نیلی سی آنکھوں میں جھانک کر دیکھا 
وہ بے بس سی تھی میں نے بولا آؤ کار میں بیٹھو  
وہ ڈر رہی تھی 
کہنے لگی کتنے آدمی ہو میں نے کہا  ڈرو  نہیں 
میں اکیلا ہی ہوں
وہ خاموش بیٹھی رہی 
پھر کہنے لگی آپ مجھے سگریٹ سے اذیت تو نہیں دو گے نا 
میں مُسکرایا بالکل بھی نہیں 
پھر اس نے ایک لمبی سانس بھری 
آپ میرے ساتھ کوئی ظلم تو نہیں کریں گے نا 
آپ چاہے مجھے 500 کم دے دینا لیکن میرے ساتھ بُرا  نہ کرنا پلیز 
وہ بہت خوبصورت تھی معصومیت اس کی باتوں سے ٹپک رہی تھی 
پھر بھی خدا جانے وہ کیوں جسم بیچنے پہ مجبور تھی 
وہ نہیں جانتی تھی میں کون  ہوں 

میں نے پوچھا کھانا کھایا ہے کہنے لگی نہیں 
میں نے ہوٹل کے سامنے کار روکی ہوٹل والا مجھے جانتا تھا 
اس نے جلدی سے کھانا پیک کیا مجھے دیا 
میں کار میں بیٹھ گیا آ کر 
میں اپنے آفس کی طرف چل دیا 
چوکیدار نے دروازہ کھولا میں نے کار پارک کی 
رات کے 11 بج رہے تھے سب اپنا اپنا کام کر رہے تھے
وہ مسلسل میری طرف دیکھے جا رہی تھی 
میں نے کھانا پلیٹ میں ڈالا 
اسے کہا ہاتھ دھو لو 
وہ کہنے لگی میں نے نہیں کھانا 
میں نے پیار سے کہا ڈرو نہیں کچھ نہیں ہو گا 
وہ ہاتھ دھو کر آئی 
میرے سامنے کرسی پہ بیٹھ گئی اور کھانا کھانے لگی 

جب کھانا کھا لیا تو کچھ کھانا بچ گیا کہنے لگی یہ میں گھر لے جا سکتی ہوں
میں مسکرایا بالکل بھی نہیں
وہ چُپ ہو گئی بُرقع اتارنے لگی میں نے کہا رُک جائیں 
میرے پاس آ کر بیٹھ جائیں 
وہ حیران تھی 
میری آنکھوں میں دیکھ کر بولی جلدی سے اپنا کام کریں مجھے واپس چھوڑ آئیں 
میں نے کہا نہیں پوچھوں گا کیوں کرتی ہو ایسا 
کیوں بیچتی ہو جسم 
بس اتنا کہوں گا چھوڑ سکتی  ہو کیا یہ سب 
وہ میرے چہرے کی طرف دیکھنے لگی آپ پاگل لگ رہیں مجھے 
میں نے اس کی آنکھوں میں دیکھا 
ہاں پاگل ہی ہوں میں 
سب پاگل ہی سمجھتے ہیں مجھے 
وہ کہنے لگی اگر کچھ کرنا  نہیں  ہے تو مجھے واپس چھوڑ کر آؤ 
میں نے اس کے سر پہ ہاتھ رکھا 
پھر پرس سے 10000 نکالے اس کے ہاتھ پہ رکھے 
وہ حیران تھی کہنے لگی میں نے نہیں لینے 
آپ کیوں دے رہے ہیں یہ پیسے مجھے 
میں نے اس کے چہرے پہ ایک تھکن محسوس کی تھی 
وہ اپنے آنسو روکے بیٹھی تھی 
بار بار کہہ رہی تھی مجھے بس واپس چھوڑ کر آؤ 
مجھے ڈر لگ رہا ہے
میں  نے اسے یقین دلایا ڈرنے کی کوئی بات نہیں ہے 
اچھا بتاؤ نا بہت درد دیا نا زندگی نے 
یہ سننا تھا 
اس کی آنکھیں نم ہو گئی تھیں 
جیسے کوئی قیامت گر گئی ہو اس پہ 
میں سمجھ چکا تھا کوئی بہت بڑا درد لیئے گھوم رہی ہے دروازہ کھولا کانپتی آواز میں بولی مجھے چھوڑ کر آؤ واپس
میں نے اسے بیٹھنے کا کہا 
بتایا میرا نام .........ہے ڈرو نہیں 
خود کو محفوظ سمجھو 
اسے جب یقین ہو گیا پریشانی والی کوئی بات نہیں تو 
بتانے لگی 
شوہر مر گیا تین بیٹیاں ہیں 
سسرال والوں نے نکال دیا 
ماں باپ فوت ہو چکے ہیں بھائی کوئی ہے نہیں ماموں کے گھر آئی 
ماموں کے بیٹے نے میرے ساتھ زیادتی کی 
میں نے جب مامی کو بتایا تو سب نے مجھے غلط کہا 
مجھے دھکے دے کر گھر سے نکال دیا 
دور کے رشتہ دار نے ایک بڈھے سے میری شادی کروائی اس کے بھی بچے تھے 
اس کے بچوں نے مجھے بہت ذلیل کیا 
پھر وہ شوہر بھی فوت ہو گیا 
بیٹیوں کو لیئے در بدر لیئے بھٹکنے  لگی 
  نہ چھت تھی نہ روٹی تھی 
بھوک افلاس تھی
سڑک پہ کھڑی تھی ایک صاحب آئے کہنے لگے ایک گھنٹے کے 5 ہزار دوں گا
نہ چاہتے ہوئے ماں کی ممتا حالات کی ستائی ہوئی کیا کرتی آخر چل دی 

اب ہر روز جسم بیچتی ہوں کرائے کا گھر لیا ہے بیٹیوں کو اکیلا چھوڑ کر آتی ہوں 
کیا کروں بہت بار سوچا خود کشی کر لوں لیکن بیٹیوں کو دیکھ کر ہمت نہیں ہوتی 
وہ رو رہی تھی میں زمانے  کی بے حسی محسوس کر رہا تھا 
اس کے سر پہ ہاتھ رکھا اور کہا ....... تمہارا بھائی ہے آج سے 
تم اپنی بیٹیوں کو لو اور میرے آفس کے اوپر والے ایک روم میں رہو
وہ یقین نہیں کر پا رہی تھی 
کار میں بٹھایا اس کے گھر پہنچا 
بیٹیاں سوئی ہوئی تھیں بہت پیاری تھیں 
گود میں اٹھایا دل کو سکون ملا 
وہ مسلسل روئے جا رہی تھی 
مجھے کہنے لگی آپ فرشتے ہیں 
آپ کون ہیں 
میں اسے اپنے آفس لے آیا 
وہ دعائیں دینے لگی جھولی اٹھا کر نہ جانے کتنی دعائیں دیتی رہی میں نے اسے کہا جا کر سو جائیں 

اپنے آفس روم میں گیا میرے سامنے سے وہ چہرہ گزرا جو ایک لڑکی اپنے شوہر سے جھگڑا کررہی تھی 
اسے کہہ رہی تھی مجھے طلاق دو تم کو میری قدر ہی نہیں ہے وہ اپنا گھر جلا رہی تھی اپنی بے وقوفی کی وجہ سے 
وہ بیچاری کیا جانے زمانے کی تلخیاں کیا ہوتی ہیں 
زمانے کا ڈسنا کیا ہوتا ہے میں بتانا چاہتا تھا۔۔۔ اپنا گھر جان بوجھ کر اُجاڑنے والی لڑکیوں کو طلاقیں لینا آسان ہے اس کے بعد جینا موت ہے 
کبھی ساس کا رونا کبھی نند کا سیاپا کبھی جٹھانی سے لڑائی یہ ہر گھر کی بات ہے 
اس کا ہرگز مطلب طلاق لینا یا گھر اُجاڑنا  نہیں ہے کم عمری میں ہی میرے سر کے بال سفید ہو گئے ہیں ہزاروں آنکھوں کے آنسو دیکھ کر 
اپنے گھروں کو آباد رکھو 
خدا کی قسم ایک وقت ایسا آتا ہے جب نا بھائی حال پوچھتے ہیں نا سگی بہنیں 
سب وقت کے ساتھ چہرے کے نقاب بدل لیتے ہیں 
...... ہر جگہ ہر کسی کو تھامنے کے لیئے کھڑا نہیں ملوں گا ہاں میری قلم شاید کسی کو بربادی سے پہلے بچا لے 
ہمسفر کیسا بھی ہے وہ تمہاری ڈھال ہے 
شادی کے بعد سگے بھائی سے خرچہ لینا بھی بھیگ مانگنے جیسا لگتا ہے 
میری باتیں وہ عورت سمجھ سکتی ہیں جس پہ ایسا کچھ گزرا ہے 
ہمسفر جیسا بھی ہے وہ تمہارا لباس ہے یاد رکھنا زمانے کے لیئے تم صرف گوشت کا ایک ٹکڑا ہو 
وہ زمانے گزرے مدت ہوئی جب رشتوں کا پاس رکھا جاتا تھا
اب رشتوں سے کھیلا جا سکتا ہے ہوس پوری کی جا سکتی ہے پھر پھینک دیا جاتا ہے 
ہاں قسمت میں لکھا ہم بدل نہیں سکتے لیکن قسمت خود لکھ بھی سکتے ہیں صبر برداشت اور جُھک کر 

نہ جانے کتنی عورتیں صرف اس لیئے گھر اُجاڑ لیتی ہیں کے اس کا شوہر اس کو ٹائم نہیں دیتا ہاں یہ شکوہ کرنا درست ہے لیکن کیا گارنٹی ہے اس کے بعد زندگی میں آنے والا اس سے بھی زیادہ بُرا  ہو 
صرف ایک زندگی ہے اس کو محبت پیار سمجھداری کے ساتھ گزار لو 
میں اس معاشرے کو معاشرہ نہیں کہتا بلکہ بدبودار سماج کہتا ہوں 
یہاں جگہ جگہ پہ لٹیرے کھڑے ہیں عزتوں کے خواہشوں کے بھرم کے بھروسے کے اعتبار کے

بس آخر پہ ایک بات کہوں گا 
اگر تم  کو پیٹ بھرنے کے لیئے چاردیواری سے باہر نہیں جانا پڑ رہا 
اگر تم کو جسم نہیں بیچنا پڑ رہا 
اگر تمہارے سر پہ چادر ہے 
اگر لوگ تمہارا سودا نہیں کرتے 
اگر لوگ تم کو وحشیہ نہیں کہتے 
اگر تمہارا دامن پاکیزہ ہے 
اگر تم رات کو محفوظ پناہ گاہ میں سوتی ہو تو 
نہ کرنا برباد اپنا  آشیانہ 
ورنہ روند دی جاؤ گی نوچ  لی جاؤ گی 
جو طلاق لیئے بیٹھی ہیں پوچھو ان سے 
وہ سوچ رہی ہوتی ہیں نہ جانے کتنے بچوں کے باپ کی ہمسفر بنوں گی 
نہ جانے وہ کیسا سلوک کرے گا 
اور پھر ساری زندگی یہ طعنہ سنتے گزر جاتی ہے اتنی ہی اچھی ہوتی تو طلاق کیوں لیتی 
خیر وہ لڑکی الحمداللہ محفوظ ہے لیکن وہ روتی ہے 
زمانے کی بے حسی پہ 
اور جانتے ہو کسی عورت  کی بربادی میں کہیں نہ کہیں مرد ہوتا ہے 
محبت کر کے چھوڑنے والا دعویدار ہو یا نکاح کر کے طلاق دینے والا بدبخت 
عورت خدا کی قسم میرے معاشرے کی زنجیروں میں جکڑی  ہوئی ایک قیدی ہے 
کبھی باپ کی پگڑی پہ لٹ گئی تو کبھی ساس کے زہر آلود لہجے پہ 
کبھی شوہر کی انا پہ خاک ہو گئی تو کبھی اولاد کی وجہ سے 
مرد اگر سمجھ جائیں میری اس تحریر کو تو شاید میرا معاشرہ بدل جائے 
ہاں کچھ عورتیں ہوتی ہیں بازارو جن کو جتنی بھی عزت دے دو وہ عزت کی چادر سے زیادہ بازار کی رونق بننا پسند کرتی ہیں پھر ایسی بدبخت عورتیں ایک بدبودار معاشرے کو جنم دیتی ہیں
😢😢

آگر کہانی اچھی لگےتو-کمنٹس- ضرور کریں۔۔۔
❤❤❤❤❤❤❤❤

اس طرح کے مزید اچھے اور بہترین تحریروں کے لئے فالو کریں شکریہ

Tags: Heart Touching Stories, Dil Ko Choo Lene Wali Tehreer, #UrduStories, Girls Stories, Read Urdu Stories, Urdu Kahani, Read Stories Online, Sabaq Amoz Kahaniyaan, Sachi Kahani, Read Stories Online, Wife Stories, Women Stories, Free Online Stories, Latest Urdu Stories, Best Urdu Stories, New Urdu Stories, Islamic Stories, Mother Stories, Ashfaq Ahmed ki Kahani, Bachoon ki Kahani, Real Stories, Professor Stories, University Story

Saturday 5 December 2020

پروفیسر نے ایک شادی شدہ لڑکی کو کھڑا کیا || لڑکی اب سہمی سی رہ گئی

👸!!!...بیوی گھر کی ملکہ ھوتی ھے پاؤں کی جوتی نہیں👨‍👩‍👧‍👧

میں اپنی زندگی سے اپنا نام مٹا سکتی ھوں مگر اپنے شوہر کا نام کبھی نہیں👫۔

پروفیسر نے ایک شادی شدہ لڑکی کو کھڑا کیا
اور کہا کہ آپ بلیک بورڈ پہ ایسے 25- 30 لوگوں کے نام لکھو جو تمہیں سب سے زیادہ پیارے ہوں۔

لڑکی نے پہلے تو اپنے خاندان کے لوگوں کے نام لکھے، پھر اپنے سگے رشتہ دار، دوستوں، پڑوسی اور ساتھیوں کے نام لکھ دیے۔۔۔

اب پروفیسر نے اس میں سے کوئی بھی کم پسند والے 5 نام مٹانے کے لیے کہا۔۔۔

لڑکی نے اپنے دوستوں کے نام مٹا دیے۔

پروفیسر نے اور 5 نام مٹانے کے لیے کہا۔۔۔
لڑکی نے تھوڑا سوچ کر اپنے پڑوسيوں کے نام مٹا دیے ۔۔۔
اب پروفیسر نے اور 10 نام مٹانے کے لیے کہا ۔۔۔
لڑکی نے اپنے سگے رشتہ داروں کے نام مٹا دیے ۔۔۔
اب بورڈ پر صرف 4 نام بچے تھے جو اس کے ممی، پاپا، شوہر اور بچے کا نام تھا۔

اب پروفیسر نے کہا اس میں سے اور 2 نام مٹا دو ... لڑکی کشمکش میں پڑ گئی بہت سوچنے کے بعد بہت دُکھی ہوتے ہوئے اس نے اپنے ممی اور پاپا کا نام مٹا دیا ۔۔۔

تمام لوگ دنگ رہ گئے لیکن پُرسکون تھے کیونکہ وہ جانتے تھے کہ یہ کھیل صرف وہ لڑکی ہی نہیں کھیل رہی تھی بلکہ ان کے دماغ میں بھی یہی سب چل رہا تھا۔۔۔

اب صرف 2 ہی نام باقی تھے ..... شوہر اور بیٹے کا۔۔۔

پروفیسر نے کہا ایک اور نام مٹا دو ۔۔۔
لڑکی اب سہمی سی رہ گئی ........ بہت سوچنے کے بعد روتے ہوئے اپنے بیٹے کا نام کاٹ دیا ۔۔۔

پروفیسر نے اس لڑکی سے کہا تم اپنی جگہ پر جا کر بیٹھ جاؤ ... اور سب کی طرف غور سے دیکھا ..... اور پوچھا: کیا کوئی بتا سکتا ہےکہ ایسا کیوں ہوا کہ صرف شوہر کا ہی نام بورڈ پر رہ گیا۔
سب خاموش رہے۔

پھر پروفیسر نے اسی لڑکی سے پوچھا کہ اسکی کیا وجہ ھے؟ 
اس نے جواب دیا کہ میرا شوہر ہی مجھے میرے ماں باپ، بہن بھائی، یہاں تک کے اپنے بیٹے سے بھی زیادہ عزیز ھے. وہ میرے ھر دُکھ سُکھ کا ساتھی ھے، میں اس سے ہر وہ بات شیئر کر سکتی ھوں جو میں اپنے بیٹے یا کسی سے بھی شیئر نہیں کر سکتی، میں اپنی زندگی سے اپنا نام مٹا سکتی ھوں مگر اپنے شوہر کا نام کبھی نہیں مٹا سکتی۔
بیوی گھر کی ملکہ 👸 ھوتی ھے پاؤں کی جوتی نہیں۔


آگر کہانی اچھی لگےتو-کمنٹس- ضرور کریں۔۔۔
❤❤❤❤❤❤❤❤

اس طرح کے مزید اچھے اور بہترین تحریروں کے لئے فالو کریں شکریہ

Tags: Heart Touching Stories, Dil Ko Choo Lene Wali Tehreer, #UrduStories, Read Urdu Stories, Urdu Kahani, Read Stories Online, Sabaq Amoz Kahaniyaan, Sachi Kahani, Read Stories Online, Wife Stories, Husband Wife Stories, Free Online Stories, Latest Urdu Stories, Best Urdu Stories, New Urdu Stories, Islamic Stories, Bewi Ka Pyar, Ashfaq Ahmed ki Kahani, Bachoon ki Kahani, Real Stories, Professor Stories, University Story